Failed to fetch language order
قرآن و احادیث کی باتیں
276 Posts • 624K views
Beiman
354 views 1 days ago
#قرآن و احادیث کی باتیں #خلاصۃ دین کورس #अल्लाहु अकबर #Deen ki Baten #💖💖islamic post💖💖 "قران کریم کا تعارف اور ہماری ذمہ داری" سلسلہ پوسٹ 4. حفاظتِ قران۔۔ (پارٹ 2) قرآن کریم کی حفاظت کے لیے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کریم کو لکھوانے کا بھی خاص اہتمام فرمایا۔۔۔ چنانچہ نزولِ وحی کے بعد آپ کاتبینِ وحی کو لکھوا دیا کرتے تھے۔۔۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول یہ تھا کہ جب قرآن کریم کا کوئی حصہ نازل ہوتا تو آپ کاتبِ وحی کو یہ ہدایت بھی فرماتے تھے کہ: اسے فلاں سورت میں فلاں فلاں آیات کے بعد لکھا جائے۔ اس زمانہ میں کاغذ دستیاب نہیں تھا، اس لیے یہ قرآنی آیات زیادہ تر پتھر کی سلوں، چمڑے کے پارچوں، کھجور کی شاخوں، بانس کے ٹکڑوں، درخت کے پتوں اور جانور کی ہڈیوں پر لکھی جاتی تھیں۔۔۔ کاتبینِ وحی میں حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ، خلفاء راشدین رضی اللہ عنہم، (حضرت ابوبکر صدیق، حضرت عمر فاروق، حضرت عثمان غنی، حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہم)۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ، حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے نام خاص طور پر ذکر کیے جاتے ہیں۔۔۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں جتنے قرآن کریم کے نسخے لکھے گئے تھے، وہ عموماً متفرق اشیاء پر لکھے ہوئے تھے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے عہدِ خلافت میں جب جنگِ یمامہ کے دوران حفاظِ قرآن کی ایک بڑی جماعت شہید ہوگئی تو حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو قرآن کریم ایک جگہ جمع کروانے کا مشورہ دیا۔۔۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ابتداء میں اس کام کے لیے تیار نہیں تھے، لیکن شرح صدر کے بعد وہ بھی اس عظیم کام کے لیے تیار ہوگئے اور کاتبِ وحی حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو اس اہم و عظیم عمل کا ذمہ دار بنایا۔۔۔ اس طرح قرآن کریم کو ایک جگہ جمع کرنے کا اہم کام شروع ہوگیا۔۔۔ جاری ہے۔۔۔ 👆🏻 پیغام کو عام کیجئے ان شاء اللہ تعالی آپ کے لیے صدقہ جاریہ بنے گا۔۔ شکریہ ❣️ جزاک اللہ خیرا 🌹
ShareChat QR Code
Download ShareChat App
Get it on Google Play Download on the App Store
9 likes
15 shares
Beiman
485 views 1 days ago
#💖💖islamic post💖💖 #अल्लाहु अकबर #Deen ki Baten #خلاصۃ دین کورس #قرآن و احادیث کی باتیں "قران کریم کا تعارف اور ہماری ذمہ داری" سلسلہ۔۔۔ پوسٹ 4 حفاظتِ قرآن۔۔ (پارٹ 1) جیسا کہ ذکر کیا گیا کہ قرآن کریم ایک ہی دفعہ میں نازل نہیں ہوا، بلکہ ضرورت اور حالات کے اعتبار سے مختلف آیات نازل ہوتی رہیں۔۔۔ قرآن کریم کی حفاظت کے لیے سب سے پہلے حفظِ قرآن پر زور دیا گیا۔۔ چنانچہ خود حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم الفاظ کو اسی وقت دہرانے لگتے تھے، تاکہ وہ اچھی طرح یاد ہو جائیں۔۔۔ اس پر اللہ تعالیٰ کی جانب سے وحی نازل ہوئی کہ عین نزولِ وحی کے وقت جلدی جلدی الفاظ دہرانے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ اللہ تعالیٰ خود آپ میں ایسا حافظہ پیدا فرما دینگے کہ ایک مرتبہ نزولِ وحی کے بعد آپ اسے بھول نہیں سکیں گے۔۔ اس طرح حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پہلے حافظ قرآن ہیں۔۔۔ چنانچہ ہر سال ماہِ رمضان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت جبرئیل علیہ السلام کے ساتھ قرآن کے نازل شدہ حصوں کا دور فرمایا کرتے تھے۔۔۔ جس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا، اس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو بار قرآن کریم کا دور فرمایا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو قرآن کے معانی کی تعلیم ہی نہیں دیتے تھے، بلکہ انہیں اس کے الفاظ بھی یاد کراتے تھے۔۔۔ خود صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو قرآن کریم یاد کرنے کا اتنا شوق تھا کہ ہر شخص ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی فکر میں رہتا تھا۔۔۔ چنانچہ ہمیشہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں ایک اچھی خاصی جماعت ایسی رہتی جو نازل شدہ قرآن کی آیات کو یاد کر لیتی اور راتوں کو نماز میں دہراتی تھی۔ غرض یے کہ قرآن کی حفاظت کے لیے سب سے پہلے حفظِ قرآن پر زور دیا گیا اور اُس وقت کے لحاظ سے یہی طریقہ زیادہ محفوظ اور قابلِ اعتماد تھا۔۔۔ جاری ہے۔۔۔ 👆🏻 پیغام کو عام کیجئے انشاء اللہ تعالیٰ آپ کے لیے صدقہ جاریہ بنے گا۔ شکریہ❣️ جزاک اللہ خیرا 🌹
ShareChat QR Code
Download ShareChat App
Get it on Google Play Download on the App Store
15 likes
13 shares